Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

مٹی خریدی اور رئیس بن گئے!صحابی رسولﷺ کی انوکھی کرامت

ماہنامہ عبقری - مئی 2021ء

حضرت عروۃ بن ابی الجعد بارقی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
ان کے مورث اعلیٰ کا نام ’’بارق‘‘ تھا۔ اس نسبت سے ان کو ’’بارقی‘‘ کہتے ہیں۔ ان کو امیر المومنین حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے دورِ خلافت میں کوفہ کا قاضی مقرر فرما دیا تھا۔ یہ برسوں کوفہ ہی میں رہے۔ اس لئے کوفہ کے محدثین میں شمار ہوتے ہیں اور ان کے شاگردوں میں زیادہ تر کوفہ ہی کے لوگ ہیں۔ حضرت امام شعبی ان کے شاگردوں میں بہت ہی مشہور و ممتاز اور نہایت بلند پایہ اور نامور محدث ہیں۔ (اکمال ص ۶۰۶ وغیرہ)
مٹی بھی خریدتے تو نفع اُٹھاتے
ان کو رسول اللہ ﷺ نے ایک دینار دے کر حکم فرمایا کہ وہ ایک بکری خرید لائیں۔ انہوں نے بازار جاکر ایک دینار میں دو بکریاں خریدیں۔ پھر راستہ میں کسی آدمی کے ہاتھ ایک بکری ایک دینار میں فروخت کرکے دربار رسالت میں حاضر ہوئے اور ایک بکری اور ایک دینار خدمت اقدس میں پیش کردی اور بکری کی خریداری کا پورا واقعہ بھی سنا دیا۔ حضور اکرمﷺ نے خوش ہوکر ان کی خرید و فروخت میں برکت کی دعا فرمادی اور اس دعا نبوی کی برکت کا یہ اثر ہوا اگر وہ مٹی بھی خریدتے تو اس میں بھی ان کو نفع ہی نفع ہوتا، یہ ان کی کرامت تھی۔ (مشکوٰۃ ج ۱ ص ۲۵۴ باب الشرکہ والوکالت بحوالہ بخاری)
حضرت اسید بن ابی ایاس عدوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
حضرت ساریہ بن زینم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے منبر سے پکارا تھا اور وہ نہاوند میں تھے۔ یہ انہیں کے بھتیجے ہیں یہ شاعر تھے اور حضور نبی کریم ﷺ کی ہجو میں اشعار کہا کرتے تھے۔ فتح مکہ کے دن بھاگ کر طائف چلے گئے تھے۔ یہ ان اشتہاری مجرموں میں سے تھے جن کے بارے میں یہ فرمان نبویؐ تھا کہ یہ جہاں اور جس حال میں ملیں قتل کردیئے جائیں۔ اتفاق سے حضرت ساریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا طائف میں گزر ہوا جب ملاقات ہوئی تو آپ نے اسید بن ابی ایاس کو بتایا کہ اگر تم بارگاہِ رسالت ﷺ میں حاضر ہوکر اسلام قبول کرلو تو تمہاری جان بچ جائے گی۔
اسید یہ سن کر طائف سے اپنے مکان پر آئے اور کرتا پہن کر اور عمامہ باندھ کر خدمت اقدسﷺ میں حاضر ہوگئے اور عرض کیا کہ کیا آپﷺ نے اسید بن ایاس کا خون مباح فرمادیا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا کہ ہاں ! انہوں نے عرض کیا کہ اگر وہ مسلمان ہوکر آپ کی خدمت اقدس میں حاضر ہو جائے تو کیا آپﷺ اس کا قصور معاف فرما دیں گے؟ ارشاد ہوا کہ ہاں! یہ سن کر انہوں نے اپنا ہاتھ حضور اکرم علیہ الصلوٰۃ والسلام کے دست اقدس میں دے کر کلمہ پڑھا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! اسید بن ابی ایاس میں ہی ہوں۔ حضور اکرمﷺ نے فوراً ہی ایک آدمی کو بھیج کر اعلان کرادیا کہ اسید بن ابی ایاس مسلمان ہوگئے ہیں اور سرکار رسالتﷺ نے ان کو امن کا پروانہ عطا فرمادیا ہے۔ پھر انہوں نے حضور اقدسﷺ کی مدح میں ایک قصیدہ پڑھا ۔ (اسد الغابہ ج ۱ ص ۸۹)
چہرہ سے گھر روشن
جب یہ مسلمان ہوگئے تو حضور انورﷺ نے خوش ہوکر ازراہ کرم ان کے چہرے اور سینے پر اپنا منور ہاتھ پھیرا جس سے ان کو یہ کرامت نصیب ہوگئی کہ یہ جب کسی اندھیرے گھر میں قدم مبارک رکھتے تھے تو اس گھر میں ان کے نورانی چہرے کی روشنی سے اجالا ہو جایا کرتا تھا۔
(کنزالعمال جلد۱۵ ص ۲۵۳)

 

 
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 446 reviews.